(اہم خبریں)

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج کے خلاف درخواست خارج کر دی

    اسلام آباد ہائی کورٹ کی عدالت میں جسٹس ثمن رفعت امتیاز کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست خارج کی گئی، عدالت نے کہا کہ درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے

     اسلام آباد میں ایک اہم قانونی فیصلہ سامنے آیا ہے، جہاں ہائی کورٹ نے خاتون جج جسٹس ثمن رفعت امتیاز کے خلاف

     دائر کی گئی توہینِ عدالت کی درخواست کو خارج کر دیا۔

    عدالت نے واضح کیا کہ کسی جج کے خلاف کارروائی کے لیے صحیح فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے، اس لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں یہ درخواست قابل سماعت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق، جسٹس خادم حسین سومرو نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو برقرار رکھا۔ عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے درخواست گزار، خاتون وکیل کلثوم خالق ایڈووکیٹ پر جرمانہ عائد کرنے سے بھی گریز کیا۔

    تحریری حکمنامے میں عدالت نے کہا کہ جسٹس ثمن رفعت نے محض آبزرویشنز دی تھیں، کوئی ایسا قابل عمل حکم جاری نہیں کیا گیا جس پر توہینِ عدالت کا اطلاق ہو۔ مزید کہا گیا کہ پٹیشنر نے کئی افراد کو فریق بنایا جو آئینی عہدوں پر فائز ہیں، اور بغیر ٹھوس شواہد کے آئینی عہدے داروں کو فریق نہیں بنایا جا سکتا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ بھی واضح کیا کہ اعلیٰ عدلیہ کے کسی جج کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کرنے کا اختیار اسی فورم کو حاصل ہے اور کسی دوسرے حاضر سروس جج کو یہ اختیار حاصل نہیں۔ عدالت نے درخواست کو غلط فہمی اور غیر مستند مواد پر مبنی قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا۔

    0/Post a Comment/Comments