(اہم خبریں)

    سیالکوٹ کی کہانی: "محبت اور خدمت کا پیغام" ( ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان)

     

    ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سیالکوٹ کے اولڈ ایج ہوم مسکن میں بزرگ مرد و خواتین سے مسکراتے ہوئے گفتگو کر رہی ہیں۔

    سیالکوٹ کی ایک پرسکون دوپہر میں، جب شہر کی فضا میں خزاں کے نرم جھونکے گھل رہے تھے، سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ایک خاص مقصد کے لیے شہر کے معروف اولڈ ایج ہوم "مسکن" پہنچیں۔ اس دن کو عالمی سطح پر یومِ دیکھ بھال و اعانت کے طور پر منایا جا رہا تھا — ایک ایسا دن جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ بزرگ افراد ہمارے معاشرے کا قیمتی اثاثہ ہیں۔

    "مسکن" میں داخل ہوتے ہی ان کے چہرے پر ایک ہلکی سی مسکراہٹ نمودار ہوئی۔ سامنے چند بزرگ خواتین اور مرد، وقت کی گواہی بنے، ایک دوسرے سے باتوں میں مصروف تھے۔ ڈاکٹر فردوس ان کے پاس گئیں، پیار اور احترام سے ان کی خیریت دریافت کی۔ ان کی باتوں میں وہ خلوص نمایاں تھا جو صرف خدمتِ خلق سے جڑا ہوتا ہے۔

    خطاب کے دوران انہوں نے کہا،

    "بزرگوں کی عزت، خدمت اور دیکھ بھال صرف اخلاقی فرض نہیں بلکہ ایک مذہبی ذمہ داری بھی ہے۔ جو قوم اپنے بزرگوں کا احترام نہیں کرتی، وہ حقیقی ترقی نہیں کر سکتی۔"

    انہوں نے معاشرے کو یہ پیغام دیا کہ دیکھ بھال اور اعانت صرف گھریلو دائرے تک محدود نہیں ہونی چاہیے۔ یہ ایک اجتماعی فریضہ ہے، جس میں ہر فرد کا کردار اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسے نظام اور پالیسیاں بنانی چاہییں جو بزرگوں کو بہتر طبی سہولیات، مالی معاونت اور سماجی تحفظ فراہم کر سکیں۔

    دورے کے اختتام پر انہوں نے "مسکن" کے عملے کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ ان کے مطابق یہاں بزرگوں کے ساتھ جو محبت اور احترام کا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، وہ معاشرتی ہمدردی کی بہترین مثال ہے۔

    رخصت ہوتے وقت انہوں نے نوجوانوں سے مخاطب ہو کر کہا،

    "اپنے والدین اور بزرگوں کے ساتھ حسنِ سلوک کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں، کیونکہ یہی کردار معاشرے کو مہذب اور مضبوط بناتا ہے۔"

    یوں سیالکوٹ کا یہ دن ایک احساس، محبت اور خدمت کے پیغام کے ساتھ یادگار بن گیا — ایک ایسا پیغام جو ہر دل کو یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ اگر ہم اپنے بزرگوں کا سہارا بنیں، تو شاید دنیا واقعی ایک بہتر مقام بن جائے۔

    0/Post a Comment/Comments