(اہم خبریں)

    سلمان خان اور روینہ ٹنڈن کی پہلی ملاقات سے انکار تک

    سلمان خان اور روینہ ٹنڈن کی 1991 کی فلم پتھر کے پھول کے سیٹ کی پرانی یادیں، دونوں اداکاروں کے درمیان جھگڑوں اور دوستی کی کہانی

    بالی وڈ کی چمکتی دمکتی دنیا میں کئی ایسی اداکارائیں آئیں جنہوں نے سلمان خان کے مدمقابل آکر اپنی فلمی زندگی کا آغاز کیا، مگر قسمت نے ان کا ساتھ نہ دیا۔
    سنیہا اُلال، زرین خان، سائی منجریکر اور ڈیزی شاہ — سبھی نے سلمان کے ساتھ بڑے پردے پر قدم رکھا، مگر ان کا سفر زیادہ دیر نہ چل سکا۔

    مگر ایک چہرہ ایسا بھی تھا جس نے سلمان کے ساتھ ڈیبیو کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے 90 کی دہائی کی مقبول ترین اداکاراؤں میں شمار ہونے لگی۔
    یہ چہرہ تھا — روینہ ٹنڈن کا۔

    سال 1991 میں اننت بالانی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’پتھر کے پھول‘ نے بالی وڈ کو ایک نیا جوڑا دیا۔
    لیکن فلم کے سیٹ پر حالات کچھ اچھے نہیں تھے۔
    روینہ اور سلمان کے درمیان آئے دن جھگڑے ہوتے رہتے۔
    کہیں ڈائیلاگ پر بحث، تو کہیں سین کی شوٹنگ کے دوران تکرار۔
    یوں لگتا تھا جیسے دونوں ایک دوسرے کو برداشت ہی نہیں کر سکتے۔

    روینہ بتاتی ہیں کہ،

    "ہم ایک کلاس کے دو بچوں کی طرح تھے جو ہر بات پر لڑنا چاہتے تھے۔ میں صرف 16 سال کی تھی اور سلمان تقریباً 23 سال کے ہوں گے۔ ہم دونوں کی فطرت ایک جیسی تھی — ضدی، بےباک اور جذباتی۔"

    ان جھگڑوں کے بعد سلمان خان نے صاف کہہ دیا کہ وہ روینہ کے ساتھ دوبارہ کام نہیں کریں گے۔
    لیکن قسمت کے کھیل نرالے ہوتے ہیں۔
    تین سال بعد دونوں ایک بار پھر ایک ساتھ نظر آئے — اس بار ’انداز اپنا اپنا‘ میں۔

    یہ فلم نہ صرف کامیاب رہی بلکہ آج بھی کلاسک کامیڈی کے طور پر یاد کی جاتی ہے۔
    عامر خان اور کرشمہ کپور کے ساتھ سلمان اور روینہ کی جوڑی نے ناظرین کے دل جیت لیے۔

    سالوں بعد 2021 میں ایک انٹرویو کے دوران روینہ نے اپنی پہلی فلم کو یاد کرتے ہوئے مسکراتے ہوئے کہا:

    "سلیم انکل (سلمان کے والد) اور میرے والد اکثر ساتھ کام کرتے تھے، ہم تقریباً ایک ہی ماحول میں پلے بڑھے۔ شاید اسی لیے ہمارے مزاج بھی ایک جیسے تھے — اور اسی لیے ہر بات پر جھگڑا بھی ہوتا تھا۔"

    یوں روینہ ٹنڈن کی کہانی یہ سکھاتی ہے کہ کبھی کبھار ابتدا میں ہونے والے اختلافات بھی مستقبل میں خوبصورت کامیابیوں کا پیش خیمہ بن جاتے ہیں۔

    0/Post a Comment/Comments