وفاقی حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ مسودے کے ذریعے ملک کی اعلیٰ عسکری قیادت کو قانونی تحفظ فراہم
کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ترمیم کے تحت فیلڈ مارشل، مارشل آف ایئر فورس، اور ایڈمرل آف فلیٹ کو آرٹیکل 248 کے تحت صدر کی طرز قانونی کارروائی سے محفوظ رکھا جائے گا۔
مجوزہ مسودہ واضح کرتا ہے کہ آرٹیکل 248 کے تحت ان اعلیٰ افسران کے خلاف عدالتی کارروائی صرف اس صورت میں ممکن ہوگی جب وہ آئینی یا قانونی فرائض کی خلاف ورزی کریں۔
آرٹیکل 248 کا اطلاق صدر پر پہلے سے موجود تھا، تاہم اس ترمیم کے بعد یہ تحفظ اعلیٰ فوجی افسران پر بھی لاگو ہوگا۔ صدر یا مساوی رینک کے فوجی افسران کو ہٹانے کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں دو تہائی اکثریت کی منظوری لازمی ہوگی۔
ترمیم کے تحت عام عدالت یا کسی ادارے کے ذریعے اعلیٰ افسران کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا، قانونی کارروائی صرف پارلیمنٹ کی منظوری اور آئینی طریقہ کار کے بعد ہی ممکن ہوگی۔
یہ اقدام عسکری قیادت کے قانونی تحفظ کو مزید مضبوط بنانے اور آئینی طریقہ کار کی پابندی کو یقینی بنانے کے لیے تجویز کیا گیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں